نئی دہلی 18 ما رچ ( ر پو رٹ) ہر دس ہند و ستا نی میں سے ا یک فر د گر دے کی
بیما ر ی سے متا ثر ہے جبکہ تقر یبا پا نچ لا کھ بیما ر وں کو ڈ ائلا ئسس یا ٹر ا نسپلا نٹ
کر ا نے کی ضر و ر ت ہو تی ہے۔ یہ بیما ر ی ذ یا بطیس اور دل کی بیما ری سے زیا دہ
عا م ہو گئی ہے۔ سا ل میں ایک مر تبہ پیشا ب اور خو ن کا معا ئنہ کر ا نے سے
start;">اس بیما ر ی کو کا فی حد تک رو کا جا سکتا ہے۔ اگر گر دہ کی بیما ر ی ظا ہر ہو
تو ہم احتیا تی تد ا بیر اختیا ر کر کے اس پر قا بو پا سکتے ہیں۔ ذ یا بطیس اور
بلڈ پر یشر کے مر یصوں کو گر دہ کی بیما ری ہو نے کا زیا دہ خد شہ ہو تا ہے۔
گر دہ نا ر مل بلڈ پر یشر ‘ خو ن کے لیو ل کو بر ابر اور ہڈ یو ں کو مضبو طی دینے
میں مد د د یتا ہے۔